Login
|
Sign Up
Toggle navigation
HOME
Fatawa (
55
)
Aqaid w Imaniyyat (
1
)
Islami Aqaid (
0
)
Adyan-o-Mazahib (
0
)
Firaq-e-Batila (False Sects) (
0
)
Bid'aat-o-Rusumat (
0
)
Taqleed A'imma, Masalik (
0
)
Quran-e-kareem (
1
)
Hadees & Sunnat (
0
)
Dawat & Tableegh (
0
)
Ibadat (
10
)
Taharat (purity) (
4
)
Namaz (Prayer) (
3
)
Juma, Eidain (
1
)
Ahkam-e-Mayyet (
0
)
Rozah (Fasting) (
1
)
Zakat & Sadqat (
0
)
Hajj & Umrah (
1
)
Zabeeha & Qurbani (
0
)
Qasam & Nazar (
0
)
Auqaf, Masajid, Madaris (
0
)
Muamalat (
5
)
Tijaarat (Buisnes) (
2
)
Intrest ,Insurrance (
3
)
Warasat (
0
)
Muaashrat (
4
)
Nikah (Marriage) (
4
)
Talaaq (Divorce) (
0
)
Libas & Lifestyle (
0
)
Akhlaaq & Aadab (
0
)
Ta'leem & Tarbiyat (
0
)
Mutafarriqat (
7
)
Halal & Haram (
3
)
Tasawwuf (
0
)
Seerat & Maghazi (
0
)
Other (
4
)
Recent Fatawa
Article
Ask a Question
معاشرت
/
طلاق
India
سوال # :
1012
کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں. زید کا اپنی بیوی سے کسی بات کو لیکر جهگڑا ہو گیا زید نے غصہ کی حالت میں اپنی بیوی سے کہ دیا تمہیں طلاق طلاق طلاق اب زید کافی پریشان ہے کیا وہ اپنی بیوی کو دوبارہ رکھ سکتا ہے. غير مقلدين کہتے ہیں کہ ایک مجلس میں تین طلاق دینے سے ایک ہی طلاق واقع ہوتی ہے اور ایک غیر مقلد مفتی نے ایک مجلس میں تین طلاق کے بعد حلاله كے بخیر بیوی سے رجعت کا فتویٰ بھی لکھا ہے کیا زید اس فتویٰ پر عمل کر سکتا ہے. شرعی حکم بیان فرمائیں. کرم ہوگا
Published On :
Feb 07, 2019
جواب :
1012
بسم الله الرحمن الرحيم
الجواب وباللہ التوفیق
زید کی بیوی پر تینوں طلاقیں پڑ گئیں اور وہ عورت مغلظہ بائنہ ہو گئی اب بدون حلالۂ شرعی کے وہ شوہرِ اول کے لئےحلال نہیں ہے. کما قال اللہ تعالیٰ فان طلقھا فلا تحلّ لہ من بعد حتّٰی تنکح زوجاً غیرہ (سورۂ بقرہ / ۲۳۰) وکما فی رد المحتار، ثلاثۃ متفرقۃ وکذا بکلمۃ واحدۃ الخ. ثم قال وذھب جمہور الصحابۃ والتابعین ومن بعدھم من ائمۃ المسلمین الیٰ انہ یقع ثلث. (ردالمحتار كتاب الطلاق، ج/۴ ص/۴۳۴ زکریا دیوبند) اس سے معلوم ہوا کہ جمہور صحابہ اور ائمہ کا مسلک اس صورت میں تین طلاق کے وقوع کا ہے اجماعِ صحابہ کے بعد اب اس میں کسی کا اختلاف معتبر نہیں ہے. جو لوگ ایک مجلس کی تین طلاق کو ایک کہتے ہیں علاّمہ محقق ابنِ ھمامؒ نے ان کی تردید فرماتے ہوئے لکھا ہے. وقد اثبتنا النقل عن اکثرھم صریحاً بایقاع الثلٰث ولم یظھر لھم مخالف فماذا بعد الحق الا الضّلال. وعن ھٰذا قلنا: لو حکم حاکم بانّ الثلٰث بفم واحد واحدۃ لم ینفذ حکمہ لانہ لا یسوغ الاجتھاد فیہ فھو خلاف لا اختلاف، (فتح القدیر،کتاب الطلاق: ج/ ۳ ص/۴۵۳ دارالکتب العلمیہ،بیروت) لہٰذا مذکورہ صورت میں بلا حلالہ رجعت کا فتویٰ دینا عین ضلالت اور گمراہی ہے، ایسے فتویٰ پر مسلمانوں کو عمل کرنا ہرگز جائز نہیں ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
دارالافتاء
بیت المعارف خیرآباد
( اودھ)
Related Question / متعلقہ سوال
Agar kisi sakhash ne apni bivi ko talaaq dedi or usne suna nahi kisi bhi wajh se to kiya talaaq ho jayegi ya nahi
Jan 17, 2020
Agar kisi ne us ki biwi ko 1 talak diya uske bad 3 mahine tak koy aat chit nahi huyi to kiya 3 mahine bad automatic 3 talak hojayengi
Aug 04, 2019
کیا فرماتے ہیں علماء کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ایک مسئلہ میں اپنی زوجہ کو طلاق دینا چاہا اور مقامی اسٹامپ فروش کے پاس جاکر طلاق لکھنے کو کہا، اسٹامپ فروش نے کچھ یوں لکھا کہ میں اپنی زوجہ کو اپنے بندھن سے آزد کرتے ہوئے طلاق طلاق طلاق دیتا ہوں جبکہ میں نے یہ الفاظ زبانی نہیں کہے اور نہ ہی میں سہ بارے کے بارے میں واقف تھا. میں نے کہیں سنا تھا کی تین دینے سے ایک طلاق واقع ہو تی ہے ، ميرا کا ارادہ صرف ایک طلاق دینا تھا، میں نے سمجھا ایک طلاق واقع کرنے کیلئے تین دفعہ لفظ طلاق لکھنا پڑتا ہے، چنانچہ میں نے دستخط کر دیا اور بذریعہ ڈاک بھیج دیا، یہ جو کچھ مین نے لکھا ہے اللہ کو حاظر وناظر جان کر حلفیہ لکھا ہے. لہٰذا بتلایا جائے کہ کیا میرے لئے زوجہ مذکورہ کو لوٹانے کی گنجائش ہے- محمد ظفر
Mar 27, 2019
Home
Audio
Al-Quran
Video
Books
Services
Darul-Ifta
Online Darse Nizami
Contact
Live
About Us
Stay Updated
Subscribe for the latest
updates and articles
Your Opinion / Message